۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
ڈاکٹر مرتضی جوادی آملی درس

حوزہ / ریوائیول احیاء درس علماء کا آن لائن درس اور عوام کے لائیو سوال و جواب کے سلسلہ میں مدرس جناب ڈاکٹر مرتضٰی جوادی آملی شریک تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریوائیول احیاء درس علماء کا آن لائن درس اور عوام کے لائیو سوال و جواب کے سلسلہ میں " ماہ رمضان اور اہل ایمان کی خصوصیات" کے موضوع پر مدرس جناب ڈاکٹر مرتضٰی جوادی آملی شریک تھے۔

سب سے پہلے منتظمینِ پروگرام کی طرف سے ڈاکٹر صاحب کا تعارف کروایا گیا کہ آغا مرتضٰی جوادی آملی حفظہ اللہ ایک عظیم شخصیت مفسر قرآن آغا جوادی آملی کے فرزند ارجمند ہیں۔ آیت اللہ العظمی جوادی آملی کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ آپ ایک عظیم شخصیت اور آج کے دور میں ایک بہت بڑے مفسر قرآن کے حوالے سے جانے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کا قم المقدس میں اسراء کے نام سے بہت بڑا ادارہ ہے ۔

آیت اللہ جوادی آملی کی تفسیر "تفسیر تسنيم " جس کی اب تک ساٹھ جلدیں چھپ چکی ہیں اور یہ سلسلہ پچھلے چالیس سال سے جاری ہے۔ آغا بزرگوار اس عظیم شخصیت کے فرزند ہیں اور ہم ان کے دروس سے استفادہ حاصل کریں گے۔

درس کا موضوع "خصائل المومنین یعنی اہل ایمان کی خصوصیات" تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے درس کا آغاز خداۓ علیم و حکیم کے نام سے کیا۔

ڈاکٹر صاحب نے رمضان المبارک کے حوالے سے ماہ مبارک کو عنوان قرار دیتے ہوئے ساتھ ہی ساتھ پروگرام کے عنوان جو کہ خصائص المومنین تھا کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ ماہ رمضان المبارک میں ایسا پروگرام کرنا بہت ہی عمدہ پروگرام ہے اور یہ خدا کی بندگی کا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ عام مہینوں کی طرح نہیں ہے اگرچہ سارے مہینے خدا کے مہینے ہیں۔ اس مہینے کو اللہ نے شعائر اللہ کہا ہے اور اس مہینے کو اللہ نے اپنی طرف نسبت دی ہے۔

انہوں نے کہا: اگر انسان اس مہینے میں بندگی کا زمینہ فراہم کرے تو اسے بہت سے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ یہ مہینہ شعائر اللہ کے عنوان سے ہے۔ اس مہینے کی فیوضات و برکات سے انسان کو فائدہ اٹھانا چاہئے۔

ڈاکٹر صاحب نے اپنے موضوع کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا: اس دنیا میں جو چیزیں پائی جاتی ہیں ان کی دو حیثیتیں ہیں: بعض چیزیں حقیقی حیثیت رکھتی ہیں اور بعض قراردادی ہیں، اعتباری ہیں۔ جس طرح انسان کا دنیا میں آنا اور دنیا میں جو اس کی ضروریات ہیں۔ گھر اور گاڑی کا ہونا اہم ہے لیکن ایسا نہیں ہے لیکن یہ ساری چیزیں قراردادی ہیں یعنی ان چیزوں کا ہونا نہ ہونا کوئی کمال نہیں ہے یعنی اگر کسی کے پاس یہ چیزیں ہیں تو وہ بافضیلت ہے اگر کسی کے پاس نہیں ہے تو ایسا بھی نہیں ہے کہ وہ بندہ دوسروں کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔یہ آنے جانے والی چیزیں ہیں۔

بعض چیزیں ہیں جو حقیقی ہیں۔ جن کا ہونا انسان کے لئے کمال ہے۔ جس طرح سے انسان کا علم ہے، ارادہ ہے۔ اور جو خدا نے انسان کے اندر جو صلاحیت رکھی ہے یہ چیزیں حقیقی ہیں۔ اگر کوئی انسان علم حاصل کرے اس کا ارادہ مضبوط ہے اگر وہ خدا داد صلاحیت سے صحیح معنوں میں استفادہ حاصل کرتا ہے تو یہ انسان با کمال ہے۔

انہوں نے کہا: یہ مہینہ بھی ایک حقیقت ہے ہمیں چاہیے کہ اس مہینے سے استفادہ حاصل کریں۔ ماہ رمضان کے لمحات کے بہت اثرات ہیں اس کا لمحہ بہ لمحہ قیمتی ہے۔ ہمیشہ انسان سوچتا ہے کہ وہ کون سے وقت عبادت کرے۔ اس مہینے کو اللہ نے خود سے منسوب کیا ہے لہذا ہم اس کے دنوں اور راتوں سے بہترین فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

ڈاکٹر مرتضٰی جوادی آملی نے کہا: توجہ طلب نقطہ ہے انسان ایک درخت کی طرح نہیں ہے کہ جیسے درخت اگتا ہے پھر پھل دیتا ہے اور پھر سوکھ جاتا ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ خدا کی طرف سفر کرے۔ یہ مہینہ اس کے لئے بہترین ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھے کہ وہ صرف اسی زندگی میں ہے اور ختم ہو جاؤں گا تو وہ اس درخت کی طرح ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم خدا کی طرف حرکت کریں خدا کی قربت کے لئے زمینہ فراہم کریں۔

آخر میں ڈاکٹر صاحب نے انتہائی احسن انداز میں شرکاء کے سوالات کے جوابات دیئے اور دعا کروائی۔

قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر مرتضٰی جوادی آملی کا مکمّل درس ریوائیول کے یو ٹیوب چینل پر اور فیس بک پر موجود ہے اور لائیو پروگرام اٹینڈ کرنے کے لیے زوم لنک جوائن کیجئے:

http://www.youtube.com/c/revivalchanel

http://www.facebook.com/revivalchanel/

ZOOM ID 3949619859

Password 5

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .